Language:

کادیانیت غیر ملکی مسلم شخصیات کی نظر میں حصہ اول

فتنہ قادیانیت کے بارے میں دانشوروں کے ایمان افروز مشاہدات و تاثرات اور انکشافات درج کئے جاتے ہیں۔
شاہ فیصل:”سعودی عرب میں کوئی مرزائی (اپنے کفریہ عقائد کی بناء پر) داخل نہیں ہوسکتا”۔
شاہ فہد، خادم الحرمین شریفین:”سوئٹزر لینڈ کی قادیانی ایسوسی ایشن نے سعودی عرب کے شاہ فہدسے تحریری طور پر یہ مضحکہ خیز درخواست کی ہے کہ وہ ان کے مذاہب کے سربراہ کو حج کے لئے سعودی عرب آنے کی دعوت دیں۔ جب یہ درخواست شاہ فہد کے پاس گئی تو انہوں نے جواب دیا کہ قادیانی جماعت کے سربراہ”مرزاقادیانی ملعون” کا طوق غلامی اتار کر مسلمان بن کر آئیں تو دل و جان سے مہمانداری کریں گے لیکن اگر مرزا قادیانی کا طوق غلامی پہن کر آنا چاہتے ہیں تو یاد رکھو کہ یہ سرزمین حجاز ہے جو کچھ ہمارے پیش رو حضرت صدیق اکبر نے مسیلمہ کذاب اوراس کی پارٹی کا حشر کیا تھا وہی حشر ہم تمہارا کریں گے۔اس جواب پر مرزائیوں کے اوسان خطا ہوگئے”۔
قادیانیوں کے ایک گروپ نے حج ادا کرنے کیلئے اجازت طلب کی تھی۔ اس بارے میں سعودی عرب کی حکومت نے اپنے ہمیشہ سے برقرارموقف کو دہرایا کہ اس پاک سرزمین پر ہم کسی غیر مسلم کو برداشت نہیں کرسکتے۔ سعودی عرب کے شاہ فہد نے کہا کہ ”حرمین شریفین کا ادنیٰ خادم ہوں اوراس کی حرکت پر کبھی آنچ نہیں آنے دوں گا۔ قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا جا چکا ہے۔ اس لئے یہ ناممکن ہے کہ کبھی قادیانیوں کا کوئی گروپ اس مقدس خطہ ارض میں داخل ہوسکے اور حج ادا کرے”۔
شیخ محمد عبداللہ بن سبیل خطیب و امام المسجد الحرام مکہ مکرمہ نائب چیئرمین ادارہ حرمین شریفین:”اس میں کوئی شک نہیں کہ قادیانی فرقہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مکروہ فتنہ پردازی میں مصروف ہے اور اللہ کے مومن بندوں کا سخت ترین دشمن ہے۔ میں خدا سے دست بدعا ہوں کہ پاکستان کے تمام مسلمانوں اور مومن بندوں کی مدد فرمائے۔ خصوصاً ان حضرات کی جو مجلس تخفظ ختم نبوت سے منسلک ہو کر کام کررہے ہیں۔ رب ذوالجلال ، حکومت اور ارباب حکومت کو حق کی پیروی، امداد اور باطل کی بیخ کنی کی توفیق دے اور صحیح اور سیدھے راستے پر چلنا آسان کردے اور ان کو یہ توفیق دے کہ وہ دین حنیف کو مضبوطی سے تھامیں اور اس کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں اور ان کو فتنوں کی بیخ کنی خصوصاً فتنہ قادیانت جیسے خبیث فتنہ کی سرکوبی کی توفیق دے اور ہم سب کو تمام فتنوں اور برائیوں سے محض اپنے فضل و کرم سے بچائے رکھے۔ آمین”۔
”قادیانی اسلام کا دشمن ہے اور جو کوئی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو خدا کا آخری نبی تسلیم نہیں کرتا وہ کافر ہے ۔ پاکستان میں قادیانی ترقی کر رہے ہیں اور اپنے اسلام دشمن عزائم پورے کرنے میں مصروف ہیں۔ صدرضیاء الحق کو قادیانیوں کے بارے میںقابلِ ستائش صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کا، روز محشر اللہ کریم اوررسول کریمۖ سے صلہ ملے گا”۔
ڈاکٹر صہیب عبدالغفار حسن، دارالافتاء مکہ المکرمہ:
”قادیانیوں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ مسلمانوں کے بھیس میں کام کرتے رہیں اور اپنے آپ کو قادیانی ظاہر نہ ہونے دیں۔ اس طرح سے وہ مسلمانوں میں رہ کر دوہرا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ مسلمانوں میں پھوٹ ڈال کران کی طاقت کو کمزور کرتے ہیں اور معاشی اور سیاسی طور پر خود کو مضبوط بناتے ہیں۔ اس دھوکہ اور دجل کی بنیاد پر انہوں نے ووکنگ شاہجہاں مسجد لندن پر قبضہ کیا اور 1926ء میں قادیانی عبادت گاہ فضل سائوتھ فیلڈ لندن کی رسم افتتاح کے لئے ابن سعود امیر فیصل (شاہ فیصل مرحوم) کو پھانسنے کی بھرپور کوشش کی، باوجود شدیددبائو کے امیر فیصل راضی نہ ہوئے اور قادیانیوں کا سارا منصوبہ دھرا کا دھرا رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ”قادیانیوں کا اسلام دشمن اور شرمناک سیاسی کردار سب مسلمانوں پر واضح ہے۔ اصل میں یہ ایک سیاسی تحریک ہے جس نے مذہبی روپ دھار رکھا ہے”۔
ڈاکٹر حمود شہود، نائب وزیر اوقاف اردن:”قادیانی ٹولہ عالم اسلام کیلئے ایک ناسور ہے اور اسلام دشمن عالمی استعماری طاقتوں کے ایجنٹ کی حیثیت سے دنیا بھر سرگرم عمل ہے۔ ہم سب کو اس کے خلاف جہاد میں حصہ لینا چاہئے”۔
عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز وائس چانسلر مدینہ یونیورسٹی:”جو شخص کہتا ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کردیا گیا ہے یا سولی پر چڑھا دیا گیا ہے یا وہ ہجرت کر کے کشمیر چلے گئے، جہاں عرصہ دراز کے بعد اپنی طبعی موت سے فوت ہوئے اور آسمان پر نہیں اٹھائے گئے یا یہ کہ وہ دنیا میں آچکے ہیں یا وہ خود نہیں آئیں گے ،بلکہ ان کا مثیل آئے گا جیسا کہ مرزا غلام احمد قادیانی کا دعویٰ ہے کہ ”میں مثیل مسیح ہوں میں اس فریضہ کو ادا کروںگا”۔ اور یہ دعویٰ کرنا کہ آسمان سے نازل ہونے والا کوئی مسیح نہیں ہے۔ یہ سارے خیالات اللہ پر افترا اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب ہے یعنی ایسا کرنے والا شخص اللہ اور اس کے رسول کو جھوٹا قرار دیتا ہے اور وہ شخص کافر ہے۔ ایسی باتیں کرنے والے شخص سے قرآن و سنت کے دلائل واضح کرنے کے بعد توبہ کا مطالبہ کرنا ضروری ہے اگر وہ توبہ کر کے حق کی طرف رجوع کرے تو وہ بہتر ورنہ اسے کفر کی حالت میں قتل کردیا جائے”۔
شیخ عبداللہ بن حسن مفتی اعظم ، رئیس القضاة مکہ مکرمہ:مدعی نبوت کے کفر میں کوئی شک نہیں کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی مبعوث نہ ہوگا۔ اس لئے کہ حق تعالیٰ فرماتا ہے ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اللہ وخاتم النبین جو شخص مرزا قادیانی کے دعوے کی تصدیق کرے یااس کی متابعت کرے وہ بھی مدعی نبوت کی طرح کافر ہے اور اہل اسلام سے اس کا رشتہ نکاح و بیاہ صحیح نہیں”۔
مولانا عبدالحفیظ مکی، مسجد الحرمین شریفین:”قادیانی ملک عزیز کے دشمن اور اسلام کے غدار ہیں۔ ان کا تعاقب تمام مسلمانوں کا مشترکہ دینی فریضہ ہے”۔
مہتمم اعلیٰ اسلامک ریسرچ اکیڈمی، جامعہ الازہر ، مصر:”گمراہ قادیانیوں اور بہائیوں کی غلط مشرکانہ حرکات کا مقابلہ کرنے کے لئے الازہر یونیورسٹی کی اسلامک ریسرچ اکیڈمی نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے وسائل اور طاقت ان کے خلاف استعمال کریں۔ اسلامک ریسرچ اکیڈمی نے ان گمراہ گروہوں کو دہریہ اور مجرمانہ خیالات پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ یہ گمراہ لوگ اللہ کے دین کے مخالف غنڈوں کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ مسلمانوں کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ ان کی مجرمانہ حرکتوں کا مقابلہ ہر طبقہ سے کریں۔ الازہر یونیورسٹی کے مہتمم اعلیٰ کی ہدایات پر اسلامک ریسرچ اکیڈمی نے ایک تحقیقی جائزہ پیش کیا ہے جو ان گمراہ گروہوں اور فرقوں سے متعلق تاریخی اسباب پر روشنی ڈالتا ہے۔ اس جائزے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ ان فرقوں کے اصول اور فلسفے انسانوں کے خود تراشیدہ مذہبی سلسلے ہیں۔ جن سے دین اسلام کو کوئی مناسبت نہیں ہے۔ تحقیقی جائزے میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ یہ گمراہ فرقے یہودیوں اور استعماری طاقتوں کے پیدا کردہ ہیں اور مسلم امت نے ان کے ہاتھوں سے بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے کیونکہ یہ طاقتیں اسلام کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ تمام مسلمان متحد ہو کر اپنے تمام مادی و علمی وسائل بروئے کار لا تے ہوئے ان دشمنان اسلام کا مقابلہ کریں”۔
استاذ العلماء حضرت شیخ حسنین محمد مخلوف سابق مفتی اعظم حکومت مصر:”حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے تمام نبیوں اور رسولوں کے آخر میں آنے والے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد قیامت تک کوئی نبی اور کوئی رسول نہیں بنایا جائے گا۔ لہٰذا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جو شخص بھی نبوت کا دعویٰ کرے ، وہ پرلے درجے کا جھوٹا، بہت بڑا بہتان باندھنے والا اور اللہ تعالیٰ کی کتاب اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کا منکر ہے۔ اسی لئے ہم (علماء حق) نے مرزا غلام احمد قادیانی کی متبع تمام جماعت کے کافر ہونے کا فتویٰ دیا ہے۔غلام احمد قادیانی اوراس کی تمام جماعت کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ نبی ہے اوراس کی طرف وحی کی جاتی ہے اور ہم یہ فتویٰ دیتے ہیں کہ نہ ان سے رشتہ ناطہ کیا جائے اور نہ انہیں مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائے”۔
مفتی مصر کی تائید کرتے ہوئے جناب جمال عبدالناصر صدر متحدہ عرب جمہوریہ نے مرزائیوں کو کافر قرار دیتے ہوئے ان کو خلاف قانون قرار دیا، ان کی تبلیغی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی نیز ان کے تمام دفاتر سربمہر کر کے ان کی جملہ املاک بحق سرکار ضبط کر لی”۔
شیخ محمد نجیب مفتی اعظم مصر، علامہ طنطاوی جوہری مفتی مصر:غلام احمد قادیانی حضرت خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلام کے بعد بھی نبوت کے جاری رہنے کا عقیدہ رکھتا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ ”وہ بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آپ کے اتباع سے نبی ہے اور اس کی نبوت سرکار کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت سے مغائر نہیں بلکہ وہ ہو بہو محمدۖ ہے”۔حالانکہ یہ عقیدہ صریح کفر اور اللہ تعالیٰ کے فرمان ما کان محمد الخ کے خلاف ہے۔
عیسیٰ انگونیا ، وزیر داخلہ ، مالی (افریقہ):”الحمد اللہ ہم مسلمان ہیں اور ہمارا ملک بھی اسلامی ہے۔ ہمیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہمارے آبائواجداد نے پہلی صدی ہجری میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے جانثار اور مشہور صحابی حضرت عقبہ بن عامر کے دست حق پر اسلام قبول کیا اور اس وقت سے جو نور اسلام اس علاقے میں پھیلا ہے۔ الحمد اللہ اب تک قائم ہے۔ الحمد اللہ ہم اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت پر ایمان رکھتے ہیں۔ ہمارا ملک غریب ضرور ہے لیکن ہم دین اسلام پر جان دے سکتے ہیں لیکن کسی لالچ یا مفادات کی وجہ سے اپنے دین کو چھوڑکر کسی دوسرے دین کو قبول نہیں کرسکتے۔ ہم نے عیسائیت کی بڑی بڑی پیشکشوں اور لالچ کو قبول نہیں کیا تو قادیانیوں کو جو عقیدہ ختم نبوت کے منکر ہیں ، کس طرح قبول کریں گے؟”
ڈاکٹر عبدالکریم غلاب، نامور مسلم سکالر مراکش:
”یہودیوں نے سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، رسالت ، جہاد اور وحی کے موضوعات پر جس قدر علمی اور تحقیقی بددیانتیاں کیں، قادیانیت ان کا بروز مجسم ہے”۔
”قادیانیوں کے عقائد اٹھارہویں صدی کے ان یہودی مستشرقین کی پیداوار ہیں، جنہوں نے جہاد کو حرام قراردینے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا”۔