Language:

مرزا کادیانی اپنے الہامات کی روشنی میں

جھوٹے مدعی نبوت آنجہانی مرزا قادیانی کا دعویٰ ہے کہ اس پر عربی، اردو، فارسی، انگریزی، پنجابی، عبرانی اور دوسری زبانوں میں وحیاں اور الہامات نازل ہوئے۔ اس کی بعض وحیاں اور الہامات اس قدر مضحکہ خیز اور مہمل ہیں کہ خود مرزا قادیانی کو بھی اس کی سمجھ نہیں آئی۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کی وحی اور الہامات من جانب الرحمن تھے یا منجانب الشیطان؟
قرآن مجید میں ارشاد خداوندی ہے: ھل انبئکم علی من تنزل الشیطینo تنزل علی کل افاک اثیمo یلقون السمع واکثرھم کذبون۔                         (الشعرآئ: 221 تا 223)
ترجمہ: میں بتلائوںتم کو کس پر اترتے ہیں شیطان اترتے ہیں ہر جھوٹے گنہگار پر لا ڈالتے ہیں سنی ہوئی بات اور بہت ان میں جھوٹے ہیں     (الشعرائ:221 تا 223)
مرزا قادیانی خود بھی اس اصول کو مانتا ہے۔
(1) ”واضح ہو کہ شیطانی الہامات کا ہونا حق ہے۔”                (ضرورة الامام صفحہ 13 مندرجہ روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 483 از مرزا قادیانی)
آنجہانی مرزا قادیانی ہندوستان میں پیدا ہوا اور وہیں نبوت کا دعویٰ کیا۔ اس لیے ضروری تھا کہ اسے اردو یا پنجابی میں وحی ہوتی لیکن اس پر ایسی زبانوں میں وحی و الہام ہوئے جس کو وہ خود بھی سمجھنے یا سمجھانے سے قاصر تھا۔ دراصل مرزا قادیانی جس کو ”خدا” کہتا تھا اسے اس کا بھی کچھ پتہ نہیں تھا کہ وہ کون ہے؟ کیونکہ مرزا قادیانی خود اپنی کتاب میں لکھتا ہے:
ربنا عاج
(2) ”ربنا عاج” ”ہمارا رب عاجی ہے۔” (اس کے معنی ابھی تک معلوم نہیں ہوئے)

 (براہین احمدیہ، صفحہ 556 مندرجہ روحانی خزائن جلد 1 صفحہ 663 از مرزا قادیانی)

اس عبارت سے معلوم ہوتا ہے کہ مرزا قادیانی جس اپنا خداکہتا تھا اسے اس کا بھی علم نہیں کہ وہ کون ہے؟ افسوس! جس شخص کو اپنے خدا کا بھی پتہ نہ ہو، اس کے الہاموں کا کیا پتہ ہو سکتا ہے کہ وہ کیا ہیں؟ ایسے الہامات پر کوئی یقین کرے تو کیسے؟ مرزا قادیانی لکھتا ہے:
ھوشعنا نعسا
(3) ”پھر بعد اس کے فرمایا ھوشعنا نعسا۔ یہ دونوں فقرے شاید عبرانی ہیں اور ان کے معنی ابھی تک اس عاجز پر نہیں کھلے۔ پھر بعد اس کے دو فقرے انگریزی ہیں جن کے الفاظ کی صحت بباعث سرعت الہام ابھی تک معلوم نہیں اور وہ یہ ہیں آئی لو یو۔ آئی شیل گو یو ئِ لارج پارٹی اوف اسلام۔ چونکہ اس وقت یعنی آج کے دن اس جگہ کوئی انگریزی خوان نہیں اور نہ اس کے پورے پورے معنی کھلے ہیں۔ اس لیے بغیر معنوں کے لکھا گیا ہے۔”

(براہین احمدیہ صفحہ 557 مندرجہ روحانی خزائن جلد 1 صفحہ 664 از مرزا قادیانی)

عجیب و غریب الہامات جن کی سمجھ نہیں آئی
(4) ”عید کل تو نہیں پر پرسوں ہوگی۔ معلوم نہیں کل اور پرسوں کی کیا تعبیر ہے۔”
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 161 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(5) ”اس ہفتہ میں بعض کلماتِ انگریزی وغیرہ الہام ہوئے ہیں… اور وہ کلمات یہ ہیں:
پریشن، عمر براطوس، یا پلاطوس۔” (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 91 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(6) ”بعد 11 انشاء اللہ (فرمایا اس کی تفہیم نہیں ہوئی کہ 11 سے کیا مراد ہے۔ گیارہ دن یا گیارہ ہفتے یا کیا۔ یہی ہندسہ 11 کا دکھایا گیا ہے)۔”

(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 327 طبع چہارم از مرزا قادیانی)

(7) ”عشاء سے قبل حضرت اقدس نے یہ الہام سنایا۔
لَا یَمُوْتُ اَحَد مِّنْ رِّجَالِکُمْ۔
فرمایا۔ اس کے حقیقی معنی کہ تمھارے رجال میں کوئی نہ مرے گا، تو ہو نہیں سکتے کیونکہ موت تو انبیاء تک کو آتی ہے اور نہ قیامت تک کسی نے زندہ رہنا ہے۔ شاید کوئی اور معنی ہوں۔”                                                 (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 377 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(8) ”میں ان کو سزا دوں گا۔ میں اس عورت کو سزا دوں گا۔ معلوم نہیں یہ کس کے متعلق ہے۔”
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 464 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(9) ”عورت کی چال۔”                                                                        (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 509 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(10) ”موت، تیراں ماہ حال کو۔
غالباً تیراں ماہ حال سے مراد تیراں ماہ شعبان ہے۔ واللہ اعلم۔ اور میں نہیں جانتا کہ تیراں ماہ حال سے یہی شعبان ہے یا کسی اور شعبان کی تیراں تاریخ، اور میں قطعی طور پر نہیں جانتا کہ کس کے حق میں ہے۔ اس لیے طبیعت غمگین ہے۔”

(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 570 طبع چہارم از مرزا قادیانی)

(11) ”افسوسناک خبر آئی ہے۔”                                                            (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 589 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(12) ”بہتر ہوگا کہ اور شادی کر لیں۔”
فرمایا: معلوم نہیں کہ کس کی نسبت یہ الہام ہے۔                                        (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 589 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(17) ”کمترین کا بیڑا غرق ہو گیا۔”                                                        (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 574 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(18) ”غَثَمَ لَہ۔”                                                                                  (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 266 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(19) ”نتیجہ خلافِ مراد ہوا یا نکلا۔”
”آخر کا لفظ ٹھیک یاد نہیں اور یہ بھی پختہ نہیں کہ یہ الہام کس امر کے متعلق ہے۔”

(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 358 طبع چہارم از مرزا قادیانی)

(20) ”اِیْلِیْ آوس۔’                                                                                (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 71 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(21) ”ایک دم میں دم رخصت ہوا۔”                                                       (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 563 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(22) ”پیٹ پھٹ گیا۔”                                                                          (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 568 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(23) ”تحفتہ الملوک۔”                                                                         (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 590 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(24) ”ہیضہ کی آمدن ہونے والی ہے۔”                                                    (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 614 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(25) ”٢٨۔٢٧۔١٤۔٢۔٢٧۔٢۔٢٦۔٢۔٢٨۔١۔٢٣۔١٥۔١١
١۔٢۔٢٧۔١٤۔١٠۔١۔٢٨۔٢٧۔٤٧۔١٦۔١١۔٣٤۔١٤۔١١
٧۔١۔٥۔٣٤۔٢٣۔٣٤۔١١۔١٤۔٧۔٢٣۔١٤۔١۔١
١٤۔٥۔٢٨۔٧۔٣٤۔١۔٧۔٣٤۔١١۔١٦۔١۔١٤۔٧۔٢۔١۔٧۔٥۔١۔١٤۔١
١٤۔٢۔٢٨۔١۔٧۔”                                                                             (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 157 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(26) ”تائی آئی۔ ہماری سمجھ میں اس کے معنی اور مطلب نہیں آیا۔ ہمارے کوئی تائی نہیں۔ نہ حقیقی نہ رشتہ کی۔”
(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات صفحہ 665 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
ان عبارات سے ثابت ہے کہ مرزا قادیانی کا عاجی خدا مرزا قادیانی پر ایسے الہام کرتا ہے جس کا مفہوم دونوں کو معلوم نہیں۔ علاوہ ازیں مرزا قادیانی کو ایسی زبانوں میں بھی وحی ہوتی تھی، جو اسے سمجھ بھی نہ آتی تھیں۔ وہ اس کا ترجمہ دوسروں سے پوچھتا پھرتا تھا بلکہ اس نے اس کام کے لیے ایک ہندو لڑکا رکھا ہوا تھا۔ (ہندو لڑکے کا حوالہ :مکتوبات احمد جلد اوّل صفحہ 583 مکتوب نمبر 36 طبع جدید از شیخ یعقوب علی عرفانی) ۔ الہامات کی حقیقت کے بارے میں مرزا قادیانی کا کہنا ہے:
ظن اور شک کی تاریکی
(27)”جس دل پر درحقیقت آفتاب وحی تجلی فرماتا ہے، اس کے ساتھ ظن اور شک کی تاریکی ہرگز نہیں رہتی۔”

(نزول المسیح صفحہ 89 مندرجہ خزائن جلد 18 صفحہ 467 از مرزا )

مرزا قادیانی اس عبارت میں گویا خود مانتا ہے کہ اس پراﷲ کی طرف سے وحی نہیں آتی تھی کیونکہ مرزا قادیانی اپنے الہامات میں شک ہی میں مبتلا نظر آتا ہے اور اور بہت سے
الہامات میں تو اس کو یقینی طور پر پتہ ہی نہیں چلتا کہ اس کا معنی و مفہوم کیا ہے ۔پھر مرزا قادیانی پر کون سی وحی آتی تھی ؟ اس کا فیصلہ مرزا قادیانی اپنی ایک تحریر میں خود کرتا ہے کہ
بے یقینی کا کلام
(28) ”لیکن اگر کوئی کلام یقین کے مرتبہ سے کمتر ہو تو وہ شیطانی کلام ہے نہ ربانی۔”

(نزول المسیح صفحہ 108 مندرجہ روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 486 از مرزا قادیانی)

مرزا قادیانی کی اس تحریر سے یہ بات ثابت ہوئی کہ اس پر شیطانی الہام آتے رہے نہ کہ اﷲ کی طرف سے وحی ۔مرزا قادیانی باوجود اپنے لاکھ دجل کی کوشش کے اپنی ہی عبارات کی زد میں آگیا لیکن مرزائیوں کو یہ پیغام دے گیا کہ میں فراڈ ہوں ،دھوکہ ہوں، اپنے ایمان کی فکر کرو اور میرے بچھائے ہوئے جال سے بچ جائو ۔ اﷲ رب العزت سے دعا ہے کہ تمام مرزائیوں کو اس دجالی فتنے کے پنجوں سے محفوظ فرماکر ایمان جیسی عظیم نعمت عطا فرمائیں (اگر ان کے نصیب میں ہے )۔اور مسلمانوں کے ایمان کی اس فتنے سے حفاظت فرمائیں ۔ آمین