Language:

مرزاکادیانی کے دعوے

بڑے بڑے مستند ڈاکٹروں اور حکیموں کا کہنا ہے کہ مراق یا ہسٹیریا ایسا موذی مرض ہے کہ یہ جسے لاحق ہو جائے وہ خود کو مافوق الفطرت چیز سمجھنے لگتا ہے۔ جھوٹا مدعی نبوت آنجہانی مرزا قادیانی مختلف دائمی بیماریوں کا ”موبائل ہسپتال” تھا۔ ان میں مرگی، مراق اور ہسٹیریا سرفہرست ہیں۔ ڈاکٹروں کے بقول مراق کے اسباب میں سب سے بڑا سبب ورثہ میں ملا ہوا طبعی میلان ہے۔ جب کسی خاندان میں اس مرض کی ابتدا ہو جائے تو پھر یہ اگلی نسل میں منتقل ہو جاتا ہے۔ یہ مالیخولیا کی ایک قسم ہے۔ یہ مرض تیز سودا جو معدہ میں جمع ہوتا ہے، سے پیدا ہوتا ہے اور جس عضو میں یہ مادہ جمع ہو جاتا ہے، اس سے سیاہ بخارات اٹھ کر دماغ کی طرف چڑھتے ہیں جس سے مریض میں احساس برتری کے خیالات پیدا ہو جاتے ہیں۔ بعض مریضوں میں گاہے گاہے یہ فساد اس حد تک پہنچ جاتا ہے کہ وہ اپنے آپ کو غیب دان سمجھنے لگتے ہیں اور بعض میں یہ بیماری یہاں تک ترقی کر جاتی ہے کہ مراقیوں کو اپنے متعلق یہ خیال ہوتا ہے کہ وہ ملائکہ میں سے ہیں۔ پھر وہ نبوت اور معجزات کے دعوے کرنے لگتے ہیں، خدائی کی باتیں کرتے ہیں اور لوگوں کو اس کی تبلیغ کرتے ہیں۔
1معروف قادیانی ڈاکٹر شاہنواز کا کہنا ہے:”ایک مدعی الہام کے متعلق اگر یہ ثابت ہو جائے کہ اس کو ہسٹیریا، مالیخولیا یا مرگی کا مرض تھا تو اس کے دعوے کی تردید کے لیے پھر کسی اور ضرب کی ضرورت نہیں رہتی۔ کیونکہ یہ ایسی چوٹ ہے جو اس کی صداقت کی عمارت کو بیخ و بن سے اکھاڑ دیتی ہے۔”(ماہنامہ ریویو آف ریلیجنز قادیان اگست1926ئ)
مرزا قادیانی کا بیٹا مرزا بشیر احمد لکھتا ہے: مرز اکادیانی
(1) ”ڈاکٹر میر محمد اسمٰعیل صاحب نے مجھ سے بیان کیا کہ ”میں نے کئی دفعہ حضرت مسیح موعود سے سنا ہے کہ مجھے ہسٹیریا ہے۔ بعض اوقات آپ مراق بھی فرمایا کرتے تھے لیکن دراصل بات یہ ہے کہ آپ کو دماغی محنت اور شبانہ روز تصنیف کی مشقت کی وجہ سے بعض ایسی عصبی علامات پیدا ہو جایا کرتی تھیں جو ہسٹیریا کے مریضوں میں بھی عموماً دیکھی جاتی ہیں۔ مثلاً کام کرتے کرتے یک دم ضعف ہو جانا، چکروں کا آنا، ہاتھ پائوں کا سرد ہو جانا، گھبراہٹ کا دورہ ہو جانا، ایسا معلوم ہونا کہ ابھی دم نکلتا ہے یا کسی تنگ جگہ یا بعض اوقات زیادہ آدمیوں
میں گھر کر بیٹھنے سے دل کا سخت پریشان ہونے لگنا وغیر ذالک۔”                     (سیرة المہدی حصہ دوم، صفحہ 55، روایت نمبر 369، از مرزا بشیر احمد ایم اے)
آنجہانی مرزا قادیانی ایک متلون مزاج اور مخبوط الحواس شخص تھا۔ اس نے اپنی زندگی میں اتنے مضحکہ خیز دعوے کیے، اگر انھیں یکجا کر دیا جائے تو اچھی خاصی ضخیم کتاب تیار کی جا سکتی ہے۔ بقول شخصے مرزا قادیانی نے شاید بچپن میں اتنی چڈیاں نہ تبدیل کی ہوں جتنے اس نے دعاوی کیے ہیں۔ اس نے عالم سے مناظر، مناظر سے محدث، محدث سے نبی، نبی سے
خدا اور خدا کے بعد نجانے کیا کیا سوانگ رچائے ۔ صفحات کی کمی کے پیش نظرمحض اہم دعوے پیش خدمت ہیں۔ پڑھیے اور اپنی حیرانی میںاضافہ کیجئے کہ
(2)میں بشر ہوں: بقول مرز اُسے الہام ہوا:”قل انما انا بشر مثلکم۔” ”کہو میں صرف تمھارے جیسا ایک آدمی ہوں۔”

(تذکرہ مجموعہ وحی ، صفحہ 70 طبع چہارم از مرزا قادیانی)

(3)میں انسان کی اولاد نہیںبلکہ شرم گاہ ہوں:”کرم خاکی ہوں میرے پیارے نہ آدم زاد ہوں ہوں بشر کی جائے نفرت اور انسانوں کی عار”

(براہین احمدیہ، حصہ پنجم، صفحہ 97، خزائن جلد 21، صفحہ 127، از مرزا)

اس دعوے میں قادیانی جماعت سے یہ بات وضاحت طلب ہے کہ انسانوں کی عار کی جگہ دو ہوتی ہیں مرزا کون سی جگہ تھا؟ اور جنس کی تخصیص بھی ضرور فرمائیں۔
(4)میں سُور مار ہوں : ”۔۔۔۔۔ پیر سراج الحق صاحب نے بہت سے کتوں کو زہر دے کر مار ڈالا۔ اس پر بعض لڑکوں نے پیر صاحب کو چڑانے کے واسطے ان کا نام پیر کتے مار رکھ دیا۔ پیر صاحب حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) کی خدمت میں شاکی ہوئے کہ لوگ مجھے کتے مار کہتے ہیں۔ حضرت صاحب نے تبسم کے ساتھ فرمایا کہ اس میں کیا حرج ہے۔ دیکھیے حدیث شریف میں میرا نام ”سور مار” لکھا ہے۔ کیونکہ مسیح کی تعریف میں آیا ہے کہ یقتل الخنزیر۔”

(ذکر حبیب، صفحہ 162، از مفتی محمد صادق قادیانی)

(5)میں امین الملک جے سنگھ بہادر ہوں : بقول مرزا اُسے الہام ہوا:”امین الملک جے سنگھ بہادر۔”

(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات، صفحہ 568 طبع چہارم از مرزا قادیانی)

(6)میں کرشن ہوں: ”اور جیسا کہ خدا نے مجھے مسلمانوں اور عیسائیوں کے لیے مسیح موعود کر کے بھیجا ہے ایسا ہی میں ہندوئوں کے لیے بطور اوتار کے ہوں۔۔۔۔۔ بلکہ وہ خدا جو زمین و آسمان کا خدا ہے اس نے یہ میرے پر ظاہر کیا ہے اور نہ ایک دفعہ بلکہ کئی دفعہ مجھے بتلایا ہے کہ تو ہندوئوں کے لیے کرشن اور مسلمانوں اور
عیسائیوں کے لیے مسیحِ موعود ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔”                                         (لیکچر سیالکوٹ، صفحہ 24، 25 مندرجہ روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 228 از مرزا قادیانی)
(7)میں آریوں کا بادشاہ ہوں: ” اور یہ دعویٰ صرف میری طرف سے نہیں بلکہ خدا تعالیٰ نے بار بار میرے پر ظاہر کیا ہے کہ جو کرشن آخری زمانہ میں ظاہر ہونے والا تھا وہ تو ہی ہے آریوں کا بادشاہ۔”                                                                         (حقیقة الوحی، صفحہ 521، 522 ، خزائن جلد 22 صفحہ 521، 522 از مرزا)
(8)میں سلطان القلم ہوں: ”اللہ تعالیٰ نے اس عاجز کا نام سلطان القلم رکھا اور میرے قلم کو ذوالفقار علی فرمایا۔”

(تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات، صفحہ 58، طبع چہارم، از مرزا)

(9)میں غازی ہوں: ”اس عاجز کا نام مکاشفات میں غازی رکھا گیا ہے۔”                   (نشان آسمانی صفحہ 15 مندرجہ روحانی خزائن جلد 4 صفحہ 375 از مرزا قادیانی)
(10)میں گورنمنٹ برطانیہ کے لیے پناہ اور تعویذ ہوں:” اور میں کہہ سکتا ہوں کہ میں اس گورنمنٹ کے لیے بطور ایک تعویذ کے ہوں اور بطور ایک پناہ کے ہوں جو
آفتوں سے بچاوے اور خدا نے مجھے بشارت دی اور کہا کہ خدا ایسا نہیں کہ ان کو دکھ پہنچاوے اور تو ان میں ہو۔ ”

(نور الحق، صفحہ 33، روحانی خزائن جلد 8، صفحہ 44، 45 از مرزا قادیانی)

(11)میں محدث ہوں: بقول مرزا قادیانی، اُسے الہام ہوا:”انت محدث اللّٰہ۔”تو محدث اللہ ہے۔            (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات، صفحہ 82، طبع چہارم، از مرزا قادیانی)

(12)میں عبدالقادر ہوں : بقول مرزا قادیانی، اُسے الہام ہوا:”یاعبدالقادر انی معک۔ اے عبدالقادر میں تیرے ساتھ ہوں۔”    (تذکرہ ، صفحہ 296، طبع چہارم، از مرزا قادیانی)
(13)میں ذوالقرنین ہوں:” قرآن شریف کی آئندہ پیشگوئی کے مطابق وہ ذوالقرنین میں ہوں جس نے ہر ایک قوم کی صدی کو پایا۔”

(روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 314 از مرزا)

(14)میں آدم ہوں، میں احمد ہوں، میں مریم ہوں،میں موسیٰ ہوں، میں عیسیٰ ہوں، میں دائود ہوں : ”یَا اٰدَمُ اسْکُنْ اَنْتَ وَزَوْجُکَ الْجَنَّةَ یَامَرْیَمُ اسْکُنْ۔ مرزا قادیانی اس الہام کی تشریح کرتے ہوئے کہتا ہے۔ ”مریم سے مریم ام عیسیٰ مراد نہیں اور نہ آدم سے آدم ابوالبشر مراد ہے اور نہ احمد سے اس جگہ حضرت خاتم الانبیاء صلی اﷲ علیہ وسلم مراد ہیں، اور ایسا ہی ان الہامات کے تمام مقامات میں کہ جو موسیٰ اور عیسیٰ اور دائود وغیرہ نام بیان کیے گئے ہیں، ان ناموں سے بھی وہ انبیاء مراد نہیں ہے بلکہ ہر ایک جگہ یہی عاجزمراد ہے۔۔۔۔۔ ”                                                                              (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات، صفحہ 55، 56 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(15)میں خاتم الاولیاء ہوں:”وانا خاتم الاولیائ۔” اور میں خاتم الاولیاء ہوں۔ٍ              (خطبہ الہامیہ، صفحہ 35، مندرجہ روحانی خزائن جلد 16 صفحہ 70 از مرزا قادیانی)
(16)میں خلیفة اللہ ہوں:” اسی طرح میرے لیے آسمان بھی بولا اور زمین بھی کہ میں خلیفہ اللہ ہوں۔”

(ایک غلطی کا ازالہ، صفحہ 6 روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 210 از مرزا قادیانی)

(17)میں امام الزماں ہوں: ”امام الزماں میں ہوں۔”                                            (ضرورة الامام صفحہ 24، مندرجہ روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 495 از مرزا قادیانی)
(18)میں مجدد ہوں، میں مہدی ہوں، میں مسیح موعود ہوں: ”وَالْمُجَدِّدُ الْمَامُوْرُ وَالْعَبْدُ الْمَنْصُوْرُ۔ وَالْمَھْدِیُّ الْمَعْھُوْدُ۔ وَالْمَسِیْحُ الْمَوْعُوْدُ۔” اور (میں) وہ مجدد ہوں کہ جو خدا تعالیٰ کے حکم سے آیا ہے اور بندۂ مدد یافتہ ہوں اور وہ مہدی ہوں جس کا آنا مقرر ہو چکا ہے اور وہ مسیح ہوں جس کے آنے کا وعدہ تھا۔
(خطبہ الہامیہ، صفحہ 18 مندرجہ روحانی خزائن جلد 16 صفحہ 51 از مرزا قادیانی)
(19) حجر اسود ہونے کادعویٰ:                                                                                       (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات، صفحہ 29 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(20)میں بیت اللہ ہوں : ”خدا نے اپنے الہامات میں میرا نام بیت اللہ بھی رکھا ہے۔”                     (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات، صفحہ 28، طبع چہارم، از مرزا قادیانی)
(21)میں قرآن ہوں: بقول مرزا قادیانی اسے الہام ہوا:مَا اَنَا اِلاَّ کَالْقُرْاٰنِ۔ ترجمہ: میں تو بس قرآن ہی کی طرح ہوں۔               (تذکرہ صفحہ 570 طبع چہارم از مرزا قادیانی)
(22)میں میکائیل ہوں: ” اور دانی ایل نبی نے اپنی کتاب میں میرا نام میکائیل رکھا ہے۔”                         (مندرجہ روحانی خزائن جلد 17، صفحہ 413، از مرزا قادیانی)
(23)میں حضرت حسین سے بڑھ کر ہوں: ” اور اے قوم شیعہ اس پر اصرار مت کرو کہ حسین تمہارا منجی ہے کیونکہ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں ایک ہے کہ اُس حسین سے بڑھ کر ہے۔”                                                                            (دافع البلائ، صفحہ 17، مندرجہ روحانی خزائن جلد 18، صفحہ 233، از مرزا قادیانی)
(24)میں زندہ علی ہوں : ”پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑو۔ اب نئی خلافت لو۔ ایک زندہ علی تم میں موجود ہے، اس کو چھوڑتے ہو اور مردہ علی کی تلاش کرتے ہو۔”
(ملفوظات، جلد اوّل، صفحہ 400، طبع جدید از مرزا قادیانی)
(25)میں مدینة العلم ہوں:بقول مرزا قادیانی اسے الہام ہوا: ”انت مدینة العلم۔ تو علم کا شہر ہے۔”  (تذکرہ مجموعہ وحی و الہامات، صفحہ 320، طبع چہارم، از مرزا قادیانی)
(26)میں مریم ہوں، میں عیسیٰ ہوںمیں ابن مریم ہوں : ”اس (اللہ) نے براہین احمدیہ کے تیسرے حصہ میں میرا نام مریم رکھا۔ پھر جیسا کہ براہین احمدیہ سے ظاہر ہے دو برس تک صفت مریمیت میں مَیں نے پرورش پائی اور پردہ میں نشوونما پاتا رہا۔ پھر جب اس پر دو برس گزر گئے تو جیسا کہ براہین احمدیہ کے حصہ چہارم صفحہ 496 میں درج ہے، مریم کی طرح عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرایا گیا اور آخر کئی مہینہ کے بعد جو دس مہینے سے زیادہ نہیں بذریعہ اس الہام کے جو سب سے آخر براہین احمدیہ کے حصہ چہارم صفحہ 556 میں درج ہے مجھے مریم سے عیسیٰ بنایا گیا۔ پس اس طور سے میں ابن مریم ٹھہرا۔”                                                                                                     (کشتی نوح، صفحہ 52، مندرجہ روحانی خزائن جلد 19، صفحہ 50، از مرزا قادیانی)
(27)میں ابن مریم سے افضل ہوں : ”ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو اس سے بہتر غلام احمد ہے”

(دافع البلائ، صفحہ 20، مندرجہ روحانی خزائن جلد 18، صفحہ 240، از مرزا قادیانی)

(28)میں رسول بھی ہوں اور نبی بھی ہوں: ”میں رسول بھی ہوں اور نبی بھی ہوں۔ یعنی بھیجا گیا بھی اور خدا سے غیب کی خبریں پانے والا بھی۔”

(ایک غلطی کا ازالہ، صفحہ 7، مندرجہ روحانی خزائن جلد 18، صفحہ 211، از مرزا قادیانی)

(29)میں تمام انبیا کا مجموعہ ہوں : ”خدا تعالیٰ نے مجھے تمام انبیاء علیہم السلام کا مظہر ٹھہرایا ہے اور تمام نبیوں کے نام میری طرف منسوب کیے ہیں۔ میں آدم ہوں، میں شیث ہوں، میں نوح ہوں، میں ابراہیم ہوں، میں اسحق ہوں، میں اسمٰعیل ہوں، میں یعقوب ہوں، میں یوسف ہوں، میں موسیٰ ہوں، میں دائود ہوں، میں عیسیٰ ہوں اور آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کے نام کا میںمظہر اتم ہوں یعنی ظلی طور پر محمدۖ اور احمدۖ ہوں۔”

(حقیقت الوحی، (حاشیہ) صفحہ 73، مندرجہ روحانی خزائن، جلد 22، صفحہ 76، از مرزا قادیانی)

حضور خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے۔ ”جب کسی میں حیا ختم ہو جائے تو وہ جو چاہے کرتا پھرے۔”

بلاشبہ قادیانی جماعت کا بانی آنجہانی مرزا قادیانی اس حدیث مبارکہ کا مصداق ہے۔ لیکن افسوس ان پڑھے لکھے قادیانیوں پر ہے جو ایسے مخبوط الحواس اور فاترالعقل شخص کے پیروکار ہیں۔ قادیانیوں کا کہنا ہے کہ ہم مرزا قادیانی کو صرف مہدی یا مسیح موعود مانتے ہیں جبکہ اس نے 100 سے زائد مختلف دعوے کیے ہیں۔ قادیانیوں کو چاہیے کہ وہ ہر قسم کے تعصب، ضد، لالچ اور خود غرضی سے علیحدہ ہو کر مرزا قادیانی کے ان مذکورہ دعوئوں کو دیکھیں، پڑھیں، سوچیں اور اپنے ضمیر کی آواز پر صدق نیت کے ساتھ قادیانی عقائد سے تائب ہو کر واپس اسلام کی آغوش میں آ جائیں کیونکہ اسلام ہی وہ سچا دین ہے جس میں دنیا و آخرت کی بھلائی ہے۔